Posts

Showing posts from October, 2020
October 24, 2020 عمران خان کو امیر عبداللہ بنانے کی تیاریاں  اللہ مملکت خداداد پر رحم فرمائے. پاکستان کی پر پیچ سیاسی تاریخ ایک نئے موڑ کے قریب پہنچتی دکھائی دے رہی ہے.ابھی سال بھر پہلے میاں نواز شریف کی حکمرانی کا سورج عروج پر تھا چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے اقتدار پر مسلم لیگ(ن) کی گرفت ناقابل شکست حد تک مضبوط تھی. ملکی معاملات ایوان اقتدار کے مکینوں کی منشا کے عین مطابق کبھی موٹر وے تو کبھی جی ٹی روڈ پر دوڑ رہے تھے. میاں نواز شریف کے قریبی ساتھیوں نے نجی محفلوں میں ایک مرتبہ پھر1999 کی طرح میاں محمد نواز شریف کے مزید پچیس سالہ اقتدار کی ترجیحات کے تذکرے شروع کر دئیے تھے. پیپلز پارٹی سندھ کی ملکیت پر خوش تھی تو ایم کیو ایم 12 مئی اور بلدیہ فیکٹری سانحے کے الزامات سے بچ نکلنے پر صابر شاکر تھی. بلوچستان میں مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کی باریاں لگ رہی تھیں. مولانا فضل الرحمن پورے طمطراق کے ساتھ کشمیر کمیٹی کے سنگھاسن پر براجمان تھے تو اسفند یار ولی پہلی بیوی کی طرح خبیر پختونخوا کے عوام کی تحریک انصاف کے ساتھ نئی محبت کو کوس رہے تھے محمود اچکزئی اور جامعہ کراچی کے ہمارے پرانے
Image
Image
Image
Image
عمران خان کو امیر عبداللہ بنانے کی تیاریاں  اللہ مملکت خداداد پر رحم فرمائے. پاکستان کی پر پیچ سیاسی تاریخ ایک نئے موڑ کے قریب پہنچتی دکھائی دے رہی ہے.ابھی سال بھر پہلے میاں نواز شریف کی حکمرانی کا سورج عروج پر تھا چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے اقتدار پر مسلم لیگ(ن) کی گرفت ناقابل شکست حد تک مضبوط تھی. ملکی معاملات ایوان اقتدار کے مکینوں کی منشا کے عین مطابق کبھی موٹر وے تو کبھی جی ٹی روڈ پر دوڑ رہے تھے. میاں نواز شریف کے قریبی ساتھیوں نے نجی محفلوں میں ایک مرتبہ پھر1999 کی طرح میاں محمد نواز شریف کے مزید پچیس سالہ اقتدار کی ترجیحات کے تذکرے شروع کر دئیے تھے. پیپلز پارٹی سندھ کی ملکیت پر خوش تھی تو ایم کیو ایم 12 مئی اور بلدیہ فیکٹری سانحے کے الزامات سے بچ نکلنے پر صابر شاکر تھی. بلوچستان میں مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کی باریاں لگ رہی تھیں. مولانا فضل الرحمن پورے طمطراق کے ساتھ کشمیر کمیٹی کے سنگھاسن پر براجمان تھے تو اسفند یار ولی پہلی بیوی کی طرح خبیر پختونخوا کے عوام کی تحریک انصاف کے ساتھ نئی محبت کو کوس رہے تھے محمود اچکزئی اور جامعہ کراچی کے ہمارے پرانے س
Image
Image
Image
Image
Image
Image
یہاں کچھ اچھا نہیں ہوسکتا.! یہاں سب اچھا ہوگا؟!مسلم لیگ(ن) کے لئے اچھی خبر؟ پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے 10 اکتوبر کو ملٹری اکیڈمی کاکول میں نئے پاس آؤٹ ہونے والے نوجوان افسروں سے خطاب کرتے ہوئے ان لوگوں کو حوصلہ دیا جو موجودہ سیاسی، معاشی اور امن و امان کی صورتحال سے اس درجہ مایوس ہوچکے ہیں کہ ہر واقعے ہر سانحے اور مہنگائی کی ہر نئی لہر کے بعد ان کی زبان پر ایک ہی جملہ ہوتا ہے کہ یہاں کچھ اچھا نہیں ہوسکتا. بظاہر توآرمی چیف نے قوم کے مایوس عناصر کی ہمت بندھانے کی کوشش کی لیکن دراصل ان کے خطاب میں ایک خاص پیغام چھپا تھا جسے پڑھنا انٹیلیجنس کی زبان میں حقیقی ذہانت کہلاتا ہے. پاکستان کے سب سے حساس ادارے کی سروس کے آغاز میں دوران ٹریننگ ہمارے ایک انسٹرکٹر ایک جملے پر بہت زور دیا کرتے تھےIn between the lines جس کا مفہوم یہ تھا کہ کسی اخبار، مجلے یا شخصیت کے دھواں دار بیان، مضمون یا خبر کے اندر چھپی خبر تک پہنچنا ایک قابل انٹیلیجنس افسر کی نشانی ہوتی ہے. سینئر افسران کہا کرتے ہیں کہ حساس ادارے کی تربیت برتاؤ اور اساتذہ کبھی زندگی کے کینوس سے محو نہیں ہوتے سو جیسے ہی آرمی چی